ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس قصور وار: میرکل

مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس قصور وار: میرکل

Fri, 08 Jul 2016 16:58:59  SO Admin   S.O. News Service

برلن 8جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے 8اور 9جولائی کو مجوزہ سربراہ اجلاس کے تناظر میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جمعرات کو جرمن پارلیمان میں اپنے ایک پالیسی بیان میں کہا ہے کہ مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس قصور وار ہے۔نیٹو کا یہ سربراہ اجلاس پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں منعقد ہونے والا ہے۔ اسی مناسبت سے اپنے پالیسی بیان میں چانسلر میرکل نے کہا کہ نیٹو کے مشرقی یورپی رکن ممالک روس کے یوکرائن کے ساتھ تنازعے کی وجہ سے بے یقینی کا شکار ہیں چنانچہ بحیرۂ روم بالٹک کی ریاستوں کے ساتھ ساتھ پولینڈ کو بھی دفاعی اتحاد کی جانب سے واضح یقین دہانی کروانے کی ضرورت ہے۔اگربرطانوی عوام جون میں ہونے والے ریفرنڈم میں یورپی یونین سے الگ ہونے کے حق میں ووٹ دیتے ہیں توروسی جارحیت کے خلاف یورپی بلاک کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گی۔ یہ بات برطانیہ کے یورپی منسٹرنے کہی ہے۔میرکل نے کہاکہ جب بیانات اور عملی اقدامات کے ذریعے بھی سرحدوں کی حرمت اور قوانین کوچیلنج کیاجارہاہوتواعتمادکامجروح ہونا ایک قدرتی امر ہے۔ ان حالات نے ہمارے مشرقی ہمسایوں کو بے یقینی کی کیفیت سے دوچار کر دیا ہے۔میرکل نے کہا کہ اگرچہ روسی طرزِ عمل کے باعث اب اُس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا لیکن پھر بھی نیٹو اپنی اُس دوہری پالیسی پر عمل پیرا رہے گا، جس میں ایک طرف اُس کے خلاف مزاحمت کی جائے گی اور دوسری طرف ساتھ ساتھ مکالمت بھی جاری رکھی جائے گی:اس میں کوئی تضاد نہیں ہے کہ نیٹو معاہدے کی شِق نمبر پانچ کے تحت ہم اپنے ساتھی ممالک کے ساتھ یک جہتی کا بھی مظاہرہ کرتے رہیں گے اور ساتھ ساتھ روس کی جانب مکالمت کے لیے بھی ہمارا ہاتھ ہمیشہ بڑھارہے گا۔نیٹو گزشتہ دو برسوں سے مشرقی یورپ میں اپنی موجودگی بڑھانے میں مصروف ہے چنانچہ جہاں مشرقی یورپی کومزیداسلحہ اور فوجی ساز و سامان فراہم کیا جا رہا ہے، وہیں اضافی فوجی مشقیں بھی کی جا رہی ہیں۔ میرکل نے جمعرات سات جولائی کو جرمن پارلیمان میں اپنی پالیسی بیان میں نیٹو کے ان اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ صرف اتنا ہی کافی نہیں ہے کہ نیٹو اپنے دستوں کو تیزی سے حرکت میں لا سکے بلکہ وہاں فوجی موجودگی بڑھانا ہو گی۔میرکل نے جہاں مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس کو قصور وار ٹھہرایا، وہیں یہ بھی کہا کہ یورپ میں سلامتی صرف روس کے ساتھ ہی ممکن ہے۔اس پالیسی بیان میں میرکل نے مغربی دفاعی اتحاد کو دنیا کے دیگر خطّوں میں درپیش چیلنجوں کا بھی ذکر کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ نیٹو کو شام میں ہونے والی خانہ جنگی، عراق میں جاری عدم استحکام اور سب صحارا افریقہ میں جاری تنازعات کے اثرات کے ساتھ بھی نمٹنا پڑ رہا ہے۔ میرکل نے کہا کہ نیٹو کو مہاجرین کے بحران،انتہاپسند ملیشیا اسلامک اسٹیٹ اور سائبر کرائم جیسے خطرات کا بھی مقابلہ کرنا ہو گا۔


Share: